حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، 20 جمادی االثانی خاتون جنت سید فاطمہ زہرا کی ولادت باسعادت پر قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجدعلی نقوی کا کہنا ہے کہ حضرت سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے اپنے کردار کی پاکیزگی سے نسوانیت کو معراج عطا کی۔ آپ کا وجود اس بات پر گواہ ہے کہ خواتین معنویت کے عظیم درجات حاصل کر سکتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: دختر پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جناب سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے عمل اور اخلاق کے میدان میں اپنی زندگی کے جو اصول اور نقوش چھوڑے ہیں وہ دائمی اور ابدی ہیں کسی زمانے، معاشرے یا علاقے تک محدود اور مختص نہیں ہیں۔ان کی نورانی اور معنوی زندگی ہر طرح کے احترام و اکرام کی سزاوار ہے۔
قائد ملت جعفریہ نے کہا: آزادی نسواں کی حدود و قیود ہر سوسائٹی نے مقرر کر رکھی ہیں سوائے ان لوگوں کے جو مادر پدر آزاد ہیں اور کسی ضابطے، اخلاق اور قانون کے پابند نہیں اور یہی لوگ ایسے معاشروں کی تشکیل میں مصروف ہیں جہاں عورت کی عزت و حرمت کو پامال کیا جائے اور مرد و زن کے اختلاط سے معاشروں میں بگاڑ پیدا کیا جاسکے لہذا ان حالات میں امت مسلمہ خواتین کی آزادی کے ان اصولوں کی روشنی میں جدوجہد کرے جو جناب سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا کی طرف سے مقرر کئے گئے ہیں کیونکہ سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی پرورش آغوش رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ہوئی۔
انہوں نے کہا: خواتین کو چاہیے کہ وہ اپنے خاندانی، ذاتی معاملات سے لے کر اجتماعی معاملات تک ہر موقع پر جناب سیدہ سلام اللہ علیہا کی شخصیت و کردار کو مدنظر رکھیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اپنی گود سے نیک سیرت نسلیں معاشرے کو فراہم کریں۔
علامہ سید ساجد نقوی نے کہا: حضرت سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی زندگی کے اصولوں کو اجاگر کرنے اور جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ان اصولوں پر عمل کر کے ہی مسلم خواتین فلاح حاصل کر سکتی ہیں جبکہ ان اصولوں کی آفاقیت اور افادیت اس قدر وسیع ہے کہ دنیائے بشریت کی تمام خواتین بلاتفریق رنگ و نسل اور مذہب و علاقہ ان اصولوں سے استفادہ کر کے کامیاب زندگی گزار سکتی ہیں اور اخروی نجات کا سامان پیدا کرسکتی ہیں کیونکہ جناب سیدہ سلام اللہ علیہا کا نہ صرف اخلاص و عمل، عبادت و ریاضت اپنی مثال آپ تھا بلکہ گھریلو زندگی میں ایک بیٹی، بیوی اور ماں کی حیثیت سے بھی ان کا کردار رہتی دنیا تک کی خواتین کی لئے رول ماڈل ہے۔
آپ کا تبصرہ